اوکیناوا،19جون؍(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)جاپان کے جزیرے اوکیناوا میں بڑی تعداد میں امریکی فوج کی موجودگی کے خلاف مظاہرہ کرنے کے لیے لوگ اکھٹے ہو رہے ہیں۔مظاہرین ایک امریکی فوجی کے ہاتھوں ایک 20سالہ مقامی خاتون کے ریپ اور قتل پر شدید غصے میں ہیں۔ امریکی فوجی جو اب ایک سویلین کے طور پر کام کررہا تھا اسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔خیال رہے کہ اوکیناوا میں 26000امریکی اہلکار موجود ہیں۔ اس واقعے نے مقامی افراد کی جانب سے بہت عرصے سے جاری اس مطالبے کو مزید بڑھا دیا ہے جس میں وہ امریکی فوجیوں کا انخلا چاہتے تھے۔اس احتجاجی مظاہرے کا آغاز اتوار کومقتول رینا شمابوکورو کی یاد میں چند لمحے خاموشی کے ساتھ کیا گیا۔ جس کے بعد ان کے والد ان کے والد کی جانب سے ایک پیغام پڑھ کر سنایا گیا۔جس میں انھوں نے کہا کہ کیوں میری بیٹی کو کیوں مارا گیا؟۔میرے خیالات بھی ویسے ہی ہیں جیسے ان خاندانوں کے ہیں جنھوں نے اب تک مصیبتیں دیکھی ہیں۔حکومت امریکی فوتینما فوجی اڈے کو گنجان آبادی والے علاقے سے نکال کر دور دراز کے کسی دوسرے علاقے میں منتقل کرنا چاہتی ہے۔ لیکن مقامی حکام اور وہاں کے رہائشی اس فوجی اڈے کو پوری طرح سے ختم کرنے کے حق میں ہیں۔مظاہرے میں شریک 71سالہ خاتون چہیرو اوچی مارا کا فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مجھے بہت دیکھ ہے، میں نہیں چاہتی کہ کوئی اور اس طرح کے واقعے کا شکار بنے۔ اوچی مارا کا مزید کہنا تھا کہ جب تک امریکی فوجی اڈے یہاں موجود رہیں گے اس طرح کے واقعات ہوتے رہیں گے۔رواں سال مارچ میں جاپان کے وزیر اعظم شنزو ابے نے اوکیناوا میں متنازع امریکی فوجی اڈے کو منتقل کرنے کے لیے شروع کیے جانے والا تعمیراتی کام معطل کرنے پر اتفاق کیا تھا۔اس وقت کے بیان میں وزیر اعظم ابے نے کہا کہ وہ عدالتی ثالثی سے طے پانے والے اس معاہدے کو قبول کرتے ہیں جو مقامی حکام اور مرکزی حکومت کے درمیان طویل تنازعے کے بعد طے پا سکا ہے۔حکومت امریکی فوتینما فوجی اڈے کو گنجان آبادی والے علاقے سے نکال کر دور دراز کے کسی دوسرے علاقے میں منتقل کرنا چاہتی ہے۔ لیکن مقامی حکام اور وہاں کے رہائشی اس فوجی اڈے کو پوری طرح سے ختم کرنے کے حق میں ہیں۔امریکی فوج اس جزیرے کے پانچویں حصے پر تعینات ہے اور یہ امریکہ اور جاپان کے درمیان سکیورٹی شراکت داری کا اہم حصہ ہے۔ناہا ریلی میں اوکیناوا کے گورنر تاکیشی اوناگا کی شرکت بھی متوقع ہے۔مظاہرین امریکی بحریہ کے جہازوں کو جزیرے کے مرکز سے دور کے علاقوں میں منتقل کرنے کا مطالبہ بھی کریں گے۔ تاہم گورنر اور مقامی افراد چاہتے ہیں کہ فوتینما بیس کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے۔اوکیناوا کے جزیروں پر کئی فوجی اڈے ہیں جہاں دوسری عالمی جنگ کے بعد سے ایک دفاعی معاہدے کے تحت 26ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں۔سن 1995میں امریکی فوجیوں نے وہاں ایک 12برس کی لڑکی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی تھی جس کے بعد سے امریکی فوجیوں کی موجودگی خلاف شدید مظاہرے ہوتے رہے ہیں۔1945میں اتحادی افواج نے دفاعی نقطۂ نظر سے اہم اس جزیرے کو جاپان کے خلاف حملے کے آغاز کا مقام تصور کیا تھا۔ تاہم اس جزیرے سے اتحادیوں نے حملہ شروع نہیں کیا تھا کیونکہ اگست 1945میں ناگاساکی اور ہیروشیما پر ایٹمی بم گرنے کے بعد جاپان نے ہتھیار ڈال دئے تھے۔1972تک اوکیناوا پر امریکی فوج کا قبضہ رہا۔